ریاست کی ادبی و علمی شخصیات میں شمار ہونے والے حافظ شبیر احمد کمسی کا کل رات بنگلور میں انتقال ہواہے ۔ حافظ شبیر احمد کا شمار ریاست کے سر فہر ست کے مصنفین میں شمار ہوتاہے اور وہ منظر قدوسی کے نام ادبی دنیا میں جانے جاتے تھے ۔ وہ تعلقہ کے کمسی میں پیدا ہوئے تھے ، شیموگہ میں شاہین پریس کی بنیاد انہوں نے ہی رکھی تھی اور انکی ادارت میں صدائے سحر نامی اردو ہفت روزہ وماہنامہ بھی جاری تھا ۔ علمی صلاحیتوں کے علاوہ وہ متحرک شخصیت تھے ۔ تین
عشرے قبل جب وہ بنگلور ہوئے تھے تو وہ وہیں سے ان دونوں رسالوں کو جاری کررہے تھے ۔ جماعت اسلامی ہند کے فعال کارکن کے طورپر بھی وہ خدمات انجام دیتے رہے جبکہ منگلور کے ملپے میں انہوں نے المنصورہ کی بنیاد رکھی اسکے بعد اسے ہاسن ضلع میں منتقل کردیا جو آج المنصورہ عربک کالج کے نام سے جدید تعلیمی مرکز کے طورپر ملک بھر میں مشہور ہے ۔ حافظ شبیر احمد تقریباََ پچاس کتابوں کے مصنف ہیں اور انکی تصانیف میں دینی و ادبی دونوں علوم موجود ہیں ۔ لواحقین میں انکی بیوہ، چار بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں ۔ ***